Similar articles
آپ پوٹھوہاری میں افسانہ نگاری کے علاوہ پوٹھوہاری میں غزل اور نظم بھی لکھتے تھے اور اردو افسانہ نگاروں کے اہم افسانے اردو میں ترجمہ کر کے کتابی صورت میں شائع بھی کرتے رہے ہیں اس کے علاوہ ادبیات اسلام آباد میں پوٹھوہاری زبان کے افسانے نظمیں بھی ترجمہ کر کے پوٹھوہاری کی نمائندگی کرتے پھر زبان کے مشکل موضوع پر مواد اکٹھا کر کے کتابی صورت میں شائع کروایا۔ آپ کی درج ذیل کتب شائع ہو چکی ہیں ان میں بنگ بنگ زنجیر ستمبر 2002‘ گلوجے 21جنوری 2004 گلوجے دوسرا ایڈیشن 21فروری 2021‘کو کلے2015 شیراز الالغات جنوری 2016‘ نوراں 2016‘سنہیے مہھاڑی اکھیاں نے جنوری 2018‘موتیا 21 فروری 2021‘، رنگ روپ 21فروری 2022‘پوٹھوہاری زبان و ادب 2018‘پوٹھوہاری زبان و ادب اکادمی ادبیات نے 2022میں شائع کی۔اس کے علاوہ شیراز طاہر کے دو پوٹھوہاری ناول اور اک پوٹھوہاری افسانوں کی کتاب زیر طبع ہیں پوٹھوہار ادبی مجلہ *پرا *کی اشاعت۔سرگ کے علاوہ کوئی پوٹھوہاری ادبی میگزین شائع نہ ہوتا تھا شیراز طاہر کے گھر پورے پوٹھوہاری زبان کے رائٹر اکٹھے ہوئے

اور پرا رسالے کا آغاز ہوا11پرا کے مجلے آپ کی مدارت میں شائع ہوا جب کہ ایک مجلہ فرزند علی ہاشمی کی مدارت میں شائع ہو پرا کے غزل نظم افسانہ اور نعت کافی خاص شمارے شائع ہوئے آپ اس پر خود کام کرتے۔شیرا ز طاہر ایک عہد ساز شخصیت تھے اور ہر وقت ادبی کاموں میں مصروف رہتے آپ کی ادبی خدمات اور کتابوں پر اکادمی ادبیات نے لائف ٹائم چیف ایوارڈ،انجمن ادب پوٹھوہار واہ کینٹ،پوٹھوہاری ادبی سوسائٹی راولپنڈی،پوٹھوہاری رائٹر کلب،اور پوٹھوہاری کلچرل اینڈ لینگویج ریسرچ سنٹر کی طرف سے اعزازی شیلڈ اور ایوارڈز سے نوازا گیا۔یہ پورا پوٹھوہار جانتا ہے کہ شیراز طاہر عہد ساز شخصیت تھے ان کے قلم سے پوٹھوہار اور پوٹھوہاری زبان کی بات قلم بند ہوتی تھی انھوں نے اپنا زیادہ وقت پوٹھوہاری زبان کی ترویج و ترقی پر دیا کوئی ادبی محفل آپ کے بغیر سجتی نہ تھی آپ کے پوٹھوہاری زبان سے محبت کا معترف پوار پوٹھوہار اور ادبی حلقہ ہے۔آپ 4جنوری 2024کو اپنے گھر والوں اوت ادبی دوستوں کو روتا چھوڑ گئے آپ کی آخری آرام گاہ موہڑہ غوریاں کے قبرستان میں ہے آپ کی پوٹھوہار اور پوٹھوہاری زبان و ادب کے فروغ اور بقا کے لیے خدمات کو سنہری حروف سے لکھا جائے گا آپ ادبا کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔
Apr 8.